نگاہ تیز شعور بلند رکھتے ہیں

غزل| عرشیؔ بھوپالی انتخاب| حنظلہ سید

نگاہ تیز شعورِ بلند رکھتے ہیں
ہم اپنا عشق بہت ہوش مند رکھتے ہیں
ہم اپنے ساتھ دلِ درد مند رکھتے ہیں
کوئی ہو بزم اسے سر بلند رکھتے ہیں
ہمیں غرض نہیں منعم ہے کون حاتم کون
کلاہِ قیس سرِ ارجمند رکھتے ہیں
رفیقو تم ہی نہیں پاسبان شرط وفا
کہ ہم بھی ان سے ارادت دو چند رکھتے ہیں


پچھلا کلام | اگلا کلام

شاعر کا مزید کلام