آندھی چلی تو گرد سے ہر چیز اٹ گئی

غزل| سید سبط علی صباؔ انتخاب| بزم سخن

آندھی چلی تو گرد سے ہر چیز اٹ گئی
دیوار سے لگی تری تصویر پھٹ گئی
لمحوں کی تیز دوڑ میں میں بھی شریک تھا
میں تھک کے رک گیا تو مری عمر گھٹ گئی
اس زندگی کی جنگ میں ہر اک محاذ پر
میرے مقابلے میں مری ذات ڈٹ گئی
سورج کی برچھیوں سے مرا جسم چھد گیا
زخموں کی سولیوں پہ مری رات کٹ گئی
احساس کی کرن سے لہو گرم ہو گیا
سوچوں کے دائروں میں تری یاد بٹ گئی


پچھلا کلام | اگلا کلام

شاعر کا مزید کلام