وقت کیا ہے وقت کا ادراک ہونا چاہیئے

نظم| ابن حسؔن بھٹکلی انتخاب| بزم سخن

وقت کیا ہے وقت کا ادراک ہونا چاہیئے
یعنی ہم لوگوں کو اب چالاک ہونا چاہیئے
وقت شاعر کا تخیّل شعر بھی تشریح بھی
وقت کرتا ہے غزل کے ساتھ اب تفریح بھی
وقت سورج کی تمازت وقت جگنو کی جهلک
وقت پهولوں کی نزاکت وقت کانٹوں کی کسک
دفعتاً تیور بدلنا وقت کا معمول ہے
وقت کی ہر اک ادا پهر بھی بہت مقبول ہے
وقت کی نظریں جمی ہیں خواب کی تعبیر پر
رونے والے رو رہے ہیں شومئی تقدیر پر
وقت آخر وقت ہے ہرگز ٹہر سکتا نہیں
جبر کر سکتا ہے لیکن صبر کر سکتا نہیں
وقت کی تقلید گویا کامیابی کی دلیل
وقت کا پابند ہوتا ہے یقیناً خود کفیل
لمحہ لمحہ وقت کا کرنا پڑے گا احترام
تب کہیں جا کر بنے گا پهر کوئی عبد الکلام
وقت کو رہبر بنا لو وقت اک تحریک ہے
باندھ لو رختِ سفر منزل بہت نزدیک ہے
وقت کو ابن حسؔن اپنا مقدر مان لو
اور ممکن ہو تو اپنے آپ کو پہچان لو



پچھلا کلام | اگلا کلام

شاعر کا مزید کلام