تو اس قدر مجھے اپنے قریب لگتا ہے

غزل| جان نثار اخترؔ انتخاب| بزم سخن

تو اس قدر مجھے اپنے قریب لگتا ہے
تجھے الگ سے جو سوچوں عجیب لگتا ہے
جسے نہ حسن سے مطلب نہ عشق سے سروکار
وہ شخص مجھ کو بہت بدنصیب لگتا ہے
حدودِ ذات سے باہر نکل کے دیکھ ذرا
نہ کوئی غیر نہ کوئی رقیب لگتا ہے
یہ دوستی یہ مراسم یہ چاہتیں یہ خلوص
کبھی کبھی یہ سبھی کچھ عجیب لگتا ہے
افق پہ دور چمکتا ہوا کوئی تارا
مجھے چراغِ دیارِ حبیب لگتا ہے
نہ جانے کب کوئی طوفان آئے گا یارو
بلند موج سے ساحل قریب لگتا ہے


پچھلا کلام | اگلا کلام

شاعر کا مزید کلام