رہیں نہ رند یہ واعظ کے بس کی بات نہیں

غزل| اسدؔ ملتانی انتخاب| بزم سخن

رہیں نہ رند یہ واعظ کے بس کی بات نہیں
تمام شہر ہے دو چار دس کی بات نہیں
ہیں کچھ طیور فضائے چمن کے زندانی
فقط اسیریٔ دام و قفس کی بات نہیں
نگاہ بھی نہیں اٹھتی بلندیوں کی طرف
طلب کا ذکر نہیں دسترس کی بات نہیں
نگاہِ دوست سے ہوتی ہے دل کی نشو و نما
یہاں مقابلۂ برق و خس کی بات نہیں
عجب نہیں جو محبت ہو زندۂ جاوید
کہ عرضِ شوق نفس دو نفس کی بات نہیں
پسندِ خاطرِ اہلِ صفا ہے میری غزل
کہ اس میں کوئی ہوا و ہوس کی بات نہیں

اسدؔ یہ کام ہے صد گو نہ سینہ کاوی کا
حیات صرف شمارِ نفس کی بات نہیں


پچھلا کلام | اگلا کلام

شاعر کا مزید کلام