تعارف شاعر

poet

سراج الدین ظفرؔ

سراج الدین ظفر

پاکستان سے تعلق رکھنے والے نامور شاعر اور افسانہ نگار جناب سراج الدین ظفر کا نام سراج الدین اور تخلص ظفرؔ تھا ، ان کی والدہ بیگم زینب عبد القادر خود بھی اردو کی ایک مشہور مصنفہ تھیں اور ان کے نانا فقیر محمد جہلمی سراج الاخبار کے مدیر اور حدائق الحنیفہ جیسی بلند پایہ کتاب کے مصنف تھے۔

آپ 25 مارچ 1912ء کو جہلم پاکستان میں پیدا ہوئے ، 1928ء میں میٹرک ، 1930ء میں ایف سی کالج لاہور سے ایف اے کیا ، پھر کالج کی تعلیم چھوڑ کرہوا بازی کی تعلیم حاصل کرتے دہلی فلائنگ کلب سے ہوابازی کا اے کلاس لائسنس حاصل کیا ، والد کے ناگہانی انتقال کے وجہ سے یہ سلسلہ منقطع کرنا پڑا ، پھر 1933ء میں ایف سی کالج سے بی اے اور 1935ء میں ایل ایل بی کیا ، ابتدا میں وکالت شروع کی لیکن جلد ہی اس پیشہ سے طبیعت اکتا گئی ، دوسری جنگ عظیم میں ایر فورس میں بھرتی ہوئے اور متعدد عہدوں پر فائز رہ کر 1950ء میں اس ملازمت کو خیرباد کہا ، اس کے بعد تجارت کی طرف متوجہ ہوئے ، ان سب کے دوران آپ کا ادبی سفر جاری رہا ، آپ نے شاعری بھی کی اور افسانے بھی لکھے ، شروع میں علامہ سیمابؔ اکبر آبادی سے اصلاح لی ، شباب اور شراب ان کا خاص موضوع تھا ، 1936ء میں پہلا مجموعۂ کلام "زمزمہ حیات" اور 1968ء دوسرا مجموعہ "غزال و غزل" کے نام سے شائع ہوا جس پر "آدم جی ادبی ایوارڈ" ملا ، اس کے علاوہ "نقوش ادب" (مضامین) اور "آئینے" (افسانے/1943ء) آپ کی تصانیف ہیں ،آپ 06/ مئی 1972ء کو کراچی پاکستان میں وفات پا گئے۔ (تصویر / ریختہ)

 


سراج الدین ظفرؔ کا منتخب کلام