تعارف شاعر

poet

جمیلؔ مظہری

میر کاظم علی جمیل مظہری

اردو کے ایک عظیم شاعر ، افسانہ نگار و ادیب اور مرثیہ نگاری کے حوالے سے ایک معتبر شخصیت جناب جمیل مظہری کا اصل نام سید کاظم علی اور جمیلؔ تخلص تھا ، آپ علمی و ادبی حلقوں میں جمیل مظہری کے قلمی نام سے مشہور ہوئے اور کبھی کبھی مظہری تخلص بھی اختیار کیا۔

آپ 01/ جنوری 1905ء (یا 02/ ستمبر 1904ء) کو پٹنہ کے مغل پورہ میں پیدا ہوئے ، آپ کی ابتدائی تعلیم گھر پر اور مدرسہ سلیمانیہ پٹنہ میں ہوئی ، اس کے بعد موتہاری اور مظفر پور سے تعلیم حاصل کرتے کلکتہ یونیورسٹی سے بی اے اور 1931ء میں فارسی میں ایم اے کیا۔

حصول تعلیم کے بعد معاشی سرگرمیوں سے وابستگی ہوئی اور پہلے کچھ مدت روزنامہ "الہند" سے منسلک رہے اور اس کے بعد روزنامہ ’عصرجدید‘ کلکتہ سے آپ نے صحافتی زندگی کا آغاز کیا ، اسی دوران مولانا ابو الکلام آزاد سے استفادہ کرتے رہے اور علمی سیاست میں جڑتے ہوئے صوبہ بہار کے شعبۂ اطلاعات میں بحیثیت افسر مامور ہوئے اور اسی عملی سیاست کی وجہ سے جیل بھی گئے ، اس کے بعد بسلسلۂ معاش کچھ عرصہ بمبئی رہے اور لوٹ کر پھر شعبۂ اطلاعات میں بحیثیت ڈائرکٹر واپسی ہوئی مگر جلد ہی مزاج پر بار ہونے کی وجہ سے 1950ء میں پٹنہ یونیورسٹی میں اردو اور فارسی کے پروفیسر کے عہدے پر فائز ہوتے تدریسی خدمت کا آغاز کیا اور ایک بڑی مدت اس کو بحسن و خوبی پورا کرتے سبک دوش ہوئے۔

آپ نے تعلیمی دور ہی سے اپنی شعر گوئی کا آغاز کیا ہوا تھا ، کلکتہ میں رہتے ہوئے مشہور شاعر جناب وحشت کلکتوی سے پہلے پہل اصلاح لی ، آپ نے نظم ، غزل ، گیت ، رباعیات ، قطعات اور مراثی میں طبع آزمائی کی اور مرثیہ نگاری میں بڑہ شہرت پائی ، انہی ادبی خدمات کے اعتراف میں حکومت ہند نے ’’غالب ادبی ایوارڈ‘‘ سے سرفراز کیا ، "عرفان جمیل" ، "فکر جمیل" ، "نقش جمیل" اور "وجدان جمیل" آپ کی تصانیف ہیں ، آپ 23/جولائی 1979ء کو انتقال کر گئے۔


جمیلؔ مظہری کا منتخب کلام