اس خامشی میں مجھ کو کسی نے پکارا کیا؟

غزل| سعودؔ عثمانی انتخاب| بزم سخن

اس خامشی میں مجھ کو کسی نے پکارا کیا؟
مہتاب آ گیا ہے پلٹ کر دوبارہ کیا؟
ہم لوگ دل بدست ہیں خانہ بدوش ہیں
ہم توخود اپنے ساتھ رہیں گے ہمارا کیا؟
ہر سایۂ رواں کی طرح صرف تھوڑی دیر
اس دشت میں کرے گا کوئی ابر پارہ کیا؟
اے عشق اے مجاز کے اس پار اصل عشق
تو مجھ پہ ہوسکے گا کبھی آشکارا کیا؟
سب مدح و ذم سعودؔ گئے دن کی بات ہے
دل شاد ہو تو آئینہ کیا سنگِ خارا کیا؟


پچھلا کلام | اگلا کلام

شاعر کا مزید کلام