اس چمن کو کبھی صحرا نہیں ہونے دوں گا

غزل| ساقیؔ امروہوی انتخاب| بزم سخن

اس چمن کو کبھی صحرا نہیں ہونے دوں گا
مر مٹوں گا مگر ایسا نہیں ہونے دوں گا
جب تلک بھی میری پلکوں پہ دیے روشن ہیں
اپنی نگری میں اندھیرا نہیں ہونے دوں گا
تُو اگر میرا نہیں ہے تو مجھے بھی ضد ہے
میں تجھے بھی کبھی تیرا نہیں ہونے دوں گا
رتجگوں نے میری آنکھوں کی بصارت لے لی
دلِ بینا تجھے اندھا نہیں ہونے دوں گا

دفن ہو جائے گا خود رات کی تاریکی میں
جو یہ کہتا ہے سویرا نہیں ہونے دوں گا


پچھلا کلام | اگلا کلام

شاعر کا مزید کلام