تعارف شاعر

poet

کفیل آزرؔ امروہوی

سرزمین امروہہ کے مشہور و معروف شاعر جناب کفیل آزر امروہوی کی اصل نام کفیل احمد صدیقی تھا ، آزر تخلص کے ساتھ کفیل آزر امروہوی کے نام سے مشہور و معروف ہوئے۔

آپ 23/ اپریل 1940ء کو ایک علم دوست دینی گھرانے میں پیدا ہوئے  مگر بچپن ہی میں یتیم ہوگئے جس کی وجہ سے تعلیم کا سلسلہ بھی منقطع کرنا پڑا مگر ان مشکل حالات میں بھی مڈل کے بعد ادیب کامل اور فارسی زبان میں منشی کے امتحانات کامیاب کئے ، انہی مشکل حالات زندگی نے امروہہ سے میرٹھ ، میرٹھ سے دہلی اور دہلی سے عروس البلاد ممبئی تک کا قیام کروایا جہاں آپ نے تلاش معاش میں بہت صعوبتیں اٹھائیں۔

آپ نے دس برس کی چھوٹی سی عمر میں ہی سے شعر کہنا شروع کر دیا تھا ، ایک مقامی شاعر حبیب احمد عارف کے پاس بیٹھتے اور کچھ الٹے سیدھے شعر بھی موزوں کر لیتے تھے ، یہیں سے شاعری کے سفر کا آغاز ہوا اور اسے شاعری کے ساتھ ساتھ فلموں نغمے ، گیت اور مکالمہ بھی لکھنا شروع کیا ، اس طرح آپ نے غزلیں ، نظمیں اور قطعات اور ہائیکو کے انداز کی مختصر نظمیں بھی کہیں ،شاعر ہونے کے ساتھ ہی ساتھ ایک اچھے نقاد بھی تھے ، اردو اکادمی دہلی کے مالی تعاون سے منظور ہونے والی تقریباً 42/ کتب پر لکھے تبصرے اس کے شاہد ہیں ، دو شعری مجموعے "دھوپ کا دریچہ" (مطبوعہ 1983ء) اور "آسمان خوابوں کا" (مطبوعہ 2000ء) شائع ہو کر مقبول ہوئے ہیں ، آپ 28/ نومبر 2003ء کو وفات پا گئے۔(تصویر / کارواں)


کفیل آزرؔ امروہوی کا منتخب کلام