تعارف شاعر

poet

حسنؔ رضوی

آزاد دائرۃ المعارف ویکیپیڈیا سے

ڈاکٹر سید حسن رضوی (پیدائش: 18 اگست 1946ء - وفات: 15 فروری 2002ءپاکستان سے تعلق رکھنے والے اردو اور پنجابی کے ممتاز شاعر صحافی سفرنامہ نگار اور معلم تھے۔

حسن رضوی 18 اگست، 1946ء کو انبالہ برطانوی ہندوستان میں پیدا ہوئے۔ وہ ایف سی کالج لاہور میں شعبہ اردو کے صدر تھے اور روزنامہ جنگ، لاہور کے ادبی صفحے کے نگراں تھے۔ ان کے شعری مجموعوں میں 'ہجر دی پہلی شام'، 'کوئی آنے والا ہے'، 'اس کی آنکھیں شام'، 'کبھی کتابوں میں پھول رکھنا'، 'خواب سہانے یاد آتے ہیں'، 'جمال احمد مرسل' اور 'مدینے کی ہوا' شامل ہیں۔ ان کے سفرنامے 'دیکھا ہندوستان'، 'چینیوں کے چین میں' اور 'ہرے سمندروں کے سفر' کے نام سے اشاعت پزیر ہوئے۔ انہوں نے نامور شاعر ناصر کاظمی کے فن اور شخصیت پر ڈاکٹریٹ کیا تھا۔ ان کا یہ مقالہ کتابی شکل میں بھی شائع ہوچکا ہے۔

شعری مجموعے :

  • ہجر دی پہلی شام
  • کوئی آنے والا ہے
  • اس کی آنکھیں شام
  • کبھی کتابوں میں پھول رکھنا
  • خواب سہانے یاد آتے ہیں
  • جمال احمد مرسل
  • مدینے کی ہوا

سفرنامے:

  • دیکھا ہندوستان
  • چینیوں کے چین میں
  • ہرے سمندروں کے سفر

تحقیقی مقالہ:

  • وہ تیرا شاعر، وہ تیرا ناصر : ناصر کاظمی، شخصیت اور فن

حسن رضوی کو ادبی خدمات کے اعتراف میں حکومت پاکستان نے 1993ء میں صدارتی اعزاز برائے حسن کارکردگی سے نوازا ، ڈاکٹر حسن رضوی 15 فروری 2002ء کو لاہور پاکستان میں وفات پا گئے۔ وہ لاہور کے فردوسیہ قبرستان فیروزپور روڈ میں سپردِ خاک ہوئے۔

تصویر / ریختہ


حسنؔ رضوی کا منتخب کلام