تعارف شاعر

poet

سید سالکؔ برماور

جناب سید سالک برماور شہر بھٹکل کرناٹک کے ابھرتے ہوئے نوجوان شاعر ہیں جنھوں نے بھٹکل و بیرون بھٹکل کے ادبی ماحول میں اپنی ادبی صلاحیتوں اور شعر و سخن کی خوبیوں کو بڑی خوبی کے ساتھ اور بڑے اہتمام کے ساتھ  منوایا ہے اور بڑی ترقیوں کے ساتھ اپنی ادبی سمت میں گامزن ہیں۔ 

آپ کی پیدائش 03؍ستمبر1983ء کو بھٹکل میں ہوئی ، آپ کے والد کا نام سید سعد اللہ برماور ہے اور آپ سالکؔ تخلص رکھتے ہیں۔

آپ کی تعلیم شہر بھٹکل کے مشہور و معروف دینی ادارے جامعہ اسلامیہ بھٹکل میں جہاں آپ نے اپنی تعلیم کے ساتھ ساتھ اپنے ادبی ذوق و شوق کو بھی جلا بخشی ، مزید دار العلوم ندوۃ العلماء لکھنؤ میں دوران تعلیم وہاں کی ادبی فضا نے خوب رنگ دکھایا اور آپ کی شاعرانہ صلاحیتوں میں اضافہ ہی اضافہ ہوا ، آپ نے 2011 ء میں مولانا ابو الکلام آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی حیدرآباد سے ڈپلومہ جرنلزم اینڈ ماس کمیونیکیشن (صحافت) کے امتحان‌ میں امتیازی نمبروں سے کامیابی حاصل کی ، 2012 میں آپ نے کرناٹکا اسٹیٹ اوپن یونیورسٹی میسور سے اردو ادب میں ’’ایم اے‘‘ کا امتحان اعلی درجات سے پاس کیا جہاں آپ کو پوری یونیورسٹی میں پہلا مقام حاصل کرنے پر گورنر آف کرناٹکا کے ہاتھوں گولڈ میڈل سے نوازا گیا ، اسی سال اعلی تعلیم میں بہترین کارکردگی پر آپ کو بھٹکل میں ’’رابطہ تعلیمی ایوارڈ‘‘ سے بھی سرفراز کیا گیا۔

آپ نے 2008ء سے 2013ء تک پانچ سال اسلامیہ عربک کالج منصورہ ہاسن میں تفسیر و حدیث کی تدریسی خدمت اور پھر کچھ عرصہ کے لئے جامعہ اسلامیہ شانتاپورم کیرلا میں تدریسی خدمات  پر مامور رہے۔
آپ کی خاص بات یہ ہے کہ آپ کو اردو صحافت کے میدان میں بہت نمایاں حیثیت حاصل ہے ، الیکٹرنک میڈیا اور پرنٹ میڈیا میں آپ کی نمایاں خدمات رہی ہیں ، 2012ء میں اپنے ذاتی شوق سے ’’ہرپل آن لائن‘‘ اردو نیوز پورٹل (Harpalonline) کا آغاز کیا اور آج بھی اس کی ہلکی پھلکی سرگرمیاں جاری ہیں اور آپ اس وقت بھی اسی میدان سے جڑے ہوئے ہیں ، آپ مقامی آن لائن میڈیا ویب سائٹ ’’ساحل آن لائن‘‘ (Sahilonline) کے یوٹیوب چینل کے لئے خبرسازی اور خصوصی فیچر نگار کی حیثیت سے کام کرتے ہیں  ، 2015ء کو حیدرآباد میں آپ نے ’’ای ٹی وی اردو‘‘ (ETv Urdu) میں بلیٹین پروڈیوسر کی حیثیت سے بھی کام کیا ہے ، 2015ء تا 2020ء تک مین اسٹریم میڈیا ’’ای ٹی وی اردو‘‘ اور ’’نیوز 18اردو‘‘ سے جڑ کر بھٹکل اور ساحلی کرناٹک کی نمائندگی کرتے رہے اور بعد میں آپ نے ہفت روزہ ’’دعوت‘‘ دہلی میں ادارتی ٹیم کے ساتھ بھی کام کیا ہے ، حیدرآباد قیام کے دوران حیدرآباد میں ایم ایس اکیڈمی کے تحت چلنے والے ادارے ایم ایس ریسرچ اکیڈمی میں اردو ریسرچ اسوسی ایٹ کے طور پر نصابی کتابوں میں مواد سازی کا کام بھی کیا ہے ، اس دوران آپ نے اسی ادارے کے ایک اسکول یم یس رحمانی میں تدریسی فرائض بھی انجام دیے ہیں ، آپ فی الحال مختلف اخبارات اور نیوز پورٹلس کے لئے خبر نگاری کا کام کرتے ہیں۔

آپ نے شاعر بھٹکل جناب محمد حسین فطرتؔ بھٹکلی مرحوم سے ابتداء میں کسب فیض کرنے کے بعد ندوۃ العلماء لکھنؤ میں مولانا ماہر القادری کے شاگرد مولانا رئیسؔ الشاکری ندوی کے آگے زانوئے تلمذ تہہ کیا جہاں آپ کی شاعرانہ صلاحیتوں میں قابل قدر اضافہ ہوا اور مولانا رئیس الشاکری ندوی سے کسب فیض نے آپ کی شاعری کے رنگ و روپ کو خوب نکھارا ، تحریک اسلامی کے قافلے کے ممتاز شاعر حضرت جنابِ حفیظؔ میرٹھی مرحوم کی شاعری کے نقوش آپ کے کلام میں جابجا پائے جاتے ہیں ، کلام اقبالؔ کا بھی خوب تتبع کرتے ہیں اور ان کی شاعری سے فکری غذا حاصل کرتے ہیں ، پروفسیر رشید کوثرؔ فاروقی کے کلام سے بھی کافی متاثر نظر آتے ہیں ، معروف ادیب اور نثر نگار ڈاکٹر شاہ رشاد عثمانی نے ’’شعرائے بھٹکل اور اردو نعت‘‘ میں ان کی شاعری پر تبصرہ کرتے ہوئے انہیں ’’حفیظِ مستقبل‘‘ کا لقب دیا ہے ، ابتدائی زمانے میں سید عبد الرحمن باطنؔ ، سید اشرف برماور اور مولانا نعمان اکرمی ندوی سے اصلاح لی ہے ، ڈاکٹر حنیف شبابؔ اور مولانا شعیب احسن اعظمی ندوی سے بھی شعر و ادب کے لئے مشورے لیتے رہتے ہیں ، حفیظؔ میرٹھی ، رشید کوثرؔ فاروقی ، عامرؔ عثمانی اور اعجازؔ رحمانی ، انتظار نعیمؔ ، فطرتؔ بھٹکلی وغیرہ ان کے پسندیدہ شعراء میں شامل ہیں ، آپ کو قومی سطح کے ‌کئی مشاعروں سمیت بین الاقوامی شہرت یافتہ شعراء کے ساتھ مشاعرے پڑھنے کے بھی مواقع حاصل ہوئے ہیں ، ادھر کئی برسوں سے مادر علمی جامعہ اسلامیہ بھٹکل کے طلبہ کے لئے اپنے استاذ فطرتؔ بھٹکلی کے رنگ و آہنگ میں الوداعی ترانے لکھ رہے ہیں ، مجموعۂ کلام زیر ترتیب ہے۔


سید سالکؔ برماور کا منتخب کلام