آہ جاں سوز کی محرومیٔ تاثیر نہ دیکھ

غزل| مجروحؔ سلطان پوری انتخاب| بزم سخن

آہ جاں سوز کی محرومیٔ تاثیر نہ دیکھ
ہو ہی جائے گی کوئی جینے کی تدبیر نہ دیکھ
حادثے اور بھی گزرے تری الفت کے سوا
ہاں مجھے دیکھ مجھے اب مری تصویر نہ دیکھ
یہ ذرا دور پہ منزل یہ اجالا یہ سکوں
خواب کو دیکھ ابھی خواب کی تعبیر نہ دیکھ
دیکھ زنداں سے پرے رنگِ چمن جوشِ بہار
رقص کرنا ہے تو پھر پاؤں کی زنجیر نہ دیکھ
کچھ بھی ہوں پھر بھی دکھے دل کی صدا ہوں ناداں
میری باتوں کو سمجھ تلخیٔ تقریر نہ دیکھ
وہی مجروحؔ وہی شاعرِ آوارہ مزاج
کون اٹھا ہے تری بزم سے دلگیر نہ دیکھ



پچھلا کلام | اگلا کلام

شاعر کا مزید کلام