تعارف شاعر

poet

قلندر بخش جرأتؔ

شیخ قلندر بخش جرأت

دبستانِ لکھنو کے اردو شاعر شیخ قلندر بخش جرأت کا اصلی نام یحٰیی امان تھا ، جرأتؔ تخلص اور قلندر بخش جرأت کے نام سے مشہور ہوئے ، حافظ امان کے فرزند تھے ، تاریخ و سن پیدائش کا پتہ نہیں لیکن ایک قیاس کے مطابق 1748ء کو دہلی میں پیدائش ہوئی۔

آپ کم سنی ہی میں دہلی میں مچی غارت گری کی وجہ سے اپنے خاندان کے ساتھ فیض آباد ہجرت کر گئے جہاں آپ نے واجبی سی تعلیم حاصل کی اور وہیں آپ نے شعر گوئی بھی شروع کی اور جناب جعفر علی حسرت سے کلام پر اصلاح لینے لگے یہاں تک کے اسی شوق نے ان کی شہرت دوبالا کی ، ایک مدت بعد جب شہر لکھنؤ سلطنت ادوھ کا دار الخلافہ بنا تو آپ بھی یہاں چلے آئے اور شہزادہ سلیمان شکوہ کے دربار سے وابستہ ہو گئے جہاں مصحفیؔ اور انشاءؔ بھی وابستہ تھے ، کہا جاتا ہے کہ ان کی بصارت جلد زائل ہوگئی تھی ، آپ نے 1809ء میں لکھنؤ ہی میں وفات پائی۔

آپ کی شاعری معاملہ بندی کے ایک مخصوص رنگ میں رنگی ہوئی تھی ، زبان میں شستگی اور سادگی کے ساتھ رندی ، سرمستی اور خواہش پرستی کی ایسی رنگا رنگی تھی کہ بس ، یہی وجہ تھی کہ سنجیدہ حلقے میں ان کے کلام کو نا پسند کیا گیا اور تنقید کی گئی مگر دوسری جانب اہل لکھنو کی جانب سے انہیں اسی رکیک و گری ہوئی جذباتی شاعری کی شہرت بھی حاصل ہوئی ، آپ کو علم نجوم اور اس کے علاوہ فن موسیقی سے بھی شغف تھا ، ستار بجانے میں ماہر تھے ، آپ نے ایک ضخیم کلیات اور دو مثنویاں چھوڑیں جس میں غزلیں ، رباعیات ، فردیات ، مخمسات ، مسدسات ، ہفت بند ، ترجیع بند ، واسوخت ، گیت ، ہجویات ، مرثیے ، سلام ، فالنامے وغیرہ سب موجود ہیں ، اسی طرح آپ کے لا تعداد شاگردوں میں کئی ایک نامور اور صاحب دیوان بھی ہوئے۔ (تصویر / کارواں)


قلندر بخش جرأتؔ کا منتخب کلام