تعارف شاعر

poet

عارفؔ شفیق

عارف شفیق

پاکستان کے شہر کراچی سے تعلق رکھنے والے معروف شاعر و صحافی نام جناب عارف شفیق 31/ اکتوبر1956ء کو کراچی کے حساس علاقے لیاقت آباد میں پیدا ہوئے ، آپ شفیق بریلوی کے فرزند تھے۔

ابتدائی تعلیم مکمل کرنے کے بعد آپ شعبۂ صحافت سے وابستہ ہوئے اور کئی اخبارات یعنی ہفت روزہ’’سینٹرل نیوز‘‘ ، ماہ نامہ ’’وقت ایشین آرٹ‘‘ ، ماہ نامہ ’’اردو مورچہ‘‘ ، ماہ نامہ ’’کرائم اسٹوری‘‘ اور’’ادبی دنیا‘‘ کے چیف ایڈیٹر رہے ، اس کے علاوہ ’’قومی اخبار‘‘ ، روزنامہ ’’ایکسپریس‘‘ میں ادبی کالم اور روزنامہ ’’جرأت‘‘ اور ’’پرچم‘‘ میں سیاسی کالم اور قطعات بھی لکھتے رہے ، آپ نے شاعری کے علاوہ افسانہ نگاری کے میدان میں بھی اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوایا اور کئی افسانے بھی لکھے ہیں ، آپ کو راغبؔ مرادآبادی سے تلمذ حاصل تھا۔

’’اندھی سوچیں گونگے لفظ‘‘ ، ’’سیپ کے دیپ‘‘ ، ’’جب زمین پر کوئی دیوار نہ تھی‘‘ ، ’’احتجاج‘‘ ، ’’سرپھری ہوا‘‘ ، ’’میں ہواؤں کا رخ بدل دوں گا‘‘ ، ’’میرا شہر جل رہا ہے‘‘ ، ’’یقین‘‘ ، ’’میری دھرتی میرے لوگ‘‘ آپ کی تصانیف میں شمار ہوتی ہیں۔

آپ طویل علالت کے بعد 14/ دسمبر 2019ء کو انتقال کر گئے ، آپ مرحوم کافی عرصے سے سانس کی بیماری اور فالج کے مرض میں مبتلا تھے۔


عارفؔ شفیق کا منتخب کلام