افکار کی لذت کیا کہنا جذبات کا عالم کیا کہنا

نعت| عبد العلیم شاہینؔ انتخاب| بزم سخن

افکار کی لذت کیا کہنا جذبات کا عالم کیا کہنا
جب یادِ نبی آئے ایسے لمحات کا عالم کیا کہنا
کونین ہے جن کی نغمہ سرا جو رونقِ بزمِ عرشِ عُلیٰ
حق جن پہ فدا ہو صبح و مسا اُس ذات کا عالم کیا کہنا
جس بزم میں اُن کا ذکر رہے جس قلب میں وہ آباد رہیں
اللہ کی رحمت کی اُن پر برسات کا عالم کیا کہنا
قسمت سے کبھی جو دن اپنے طیبہ کی فضاؤں میں گزریں
اُن صبحوں کی کیفیت کیا ہو اُن راتوں کا عالم کیا کہنا
یہ صوم و صلوٰۃ و حج و زکوٰۃ یہ ذکرِ درود و استغفار
صدقہ ہے یہ اُن کا ایسی حسیں سوغات کا عالم کیا کہنا
جب عشقِ نبی کا پیمانہ شاہینؔ عقیدت سے چھلکے
اُس وقت جو نکلیں پھر ایسے نغمات کا عالم کیا کہنا



پچھلا کلام | اگلا کلام

شاعر کا مزید کلام