چراغ کوئی جلا کے دیکھیں

غزل| ڈاکٹر حنیف شبابؔ انتخاب| بزم سخن

چراغ کوئی جلا کے دیکھیں
چلو کہ تیور ہوا کے دیکھیں
کرشمے اُس کی عطا کے دیکھیں
غلام بن کے خدا کے دیکھیں
جو ہم پہ تنقید کر رہے ہیں
وہ داغ اپنی قبا کے دیکھیں
امامؓ کو رو چکے بہت اب
لہو میں خود بھی نہا کے دیکھیں
سمندروں کے بھنور تو دیکھے
فریب اب ناخدا کے دیکھیں
یہ نغمۂ حق خطیب صاحب
صلیب پر گن گنا کے دیکھیں
جو خود فریبی میں جی رہے ہیں
شبابؔ ان کو جگا کے دیکھیں


پچھلا کلام | اگلا کلام

شاعر کا مزید کلام