کسے معلوم تھا اس شئی کی تجھ میں بھی کمی ہوگی

غزل| احمد ندیمؔ قاسمی انتخاب| بزم سخن

کسے معلوم تھا اس شئی کی تجھ میں بھی کمی ہوگی
گماں تھا تیرے طرزِ جبر میں شائستگی ہوگی
مجھے تسلیم ہے تو نے محبت مجھ سے کی ہوگی
مگر حالات نے اظہار کی مہلت نہ دی ہوگی
میں اپنے آپ کو سلگا رہا ہوں اس توقع پر
کبھی تو آگ بھڑکے گی کبھی تو روشنی ہوگی
وہ وقت آئے گا چاہے آج آئے چاہے کل آئے
جب انساں دشمنی اپنے خدا سے دشمنی ہوگی

سنا ہے عالمِ لاہوت میں پھر زندہ ہونا ہے
مگر دھرتی سے کٹ کر زندگی کیا زندگی ہوگی


پچھلا کلام | اگلا کلام

شاعر کا مزید کلام