پروردگار تو ہے پروردگار تو ہے

ادب اطفال| نسیمؔ امروہوی انتخاب| بزم سخن

داتا ہے تو جہاں کا اور کردگار تو ہے
پروردگار تو ہے پروردگار تو ہے
اف کتنی خوب صورت دنیا بنائی تو نے
تاروں سے آسماں کی بستی بسائی تو نے
ہر چیز کے انوکھے انداز تو نے رکھے
ہر رنگ میں نرالی قدرت دکھائی تو نے
داتا ہے تو جہاں کا اور کردگار تو ہے
پروردگار تو ہے پروردگار تو ہے
چڑھتے ہوئے یہ دریا امڈے ہوئے یہ بادل
بہتا ہوا یہ پانی نکھرے ہوئے یہ جل تھل
یہ کھیت لہلہاتے جھرنے یہ گنگناتے
آکاش چاند تارے دریا پہاڑ جنگل
سنسار کے چمن کی یا رب بہار تو ہے
پروردگار تو ہے پروردگار تو ہے
برکھا بسنت جاڑا یہ رات دن کا چکر
پھل پھول ناج میوے اک دوسرے سے بہتر
تعریف تیری یا رب ممکن نہیں کسی سے
طاقت نہیں بیاں کی کھولیں زبان کیوں کر
تو ہے پکار دل کی دل کی پکار تو ہے
پروردگار تو ہے پروردگار تو ہے


پچھلا کلام | اگلا کلام

شاعر کا مزید کلام