عبادت میں ریا کاری نہ کرنا

غزل| ابن حسؔن بھٹکلی انتخاب| بزم سخن

عبادت میں ریا کاری نہ کرنا
یہ غدّاری ہے غدّاری نہ کرنا
محبت چاہے مت کرنا کسی سے
محبت کی ادا کاری نہ کرنا
کرو تائید اپنے دوستوں کی
مگر بے جا طرفداری نہ کرنا
میں تم کو اہمیت دینے لگا ہوں
کوئی فرمان اب جاری نہ کرنا
یہ ممکن ہی نہیں ہے عاشقی میں
کسی کی ناز برداری نہ کرنا
ابهی تو ابتدائی مرحلہ ہے
ابهی اظہارِ بیزاری نہ کرنا
ہمیں معلوم ہے مرنا ہے اک دن
عجب ہے پھر بھی تیاری نہ کرنا
کوئی تشویش لاحق ہو نہ جائے
سنو! اتنی بھی ہشیاری نہ کرنا
ملا لو ہاتھ اپنے حاسدوں سے
مگر ابن حسنؔ یاری نہ کرنا


پچھلا کلام | اگلا کلام

شاعر کا مزید کلام