شرارت پر وہ مائل ہوگئے ہیں

غزل| عبد العلیم شاہینؔ انتخاب| بزم سخن

شرارت پر وہ مائل ہوگئے ہیں
محافظ تھے جو قاتل ہوگئے ہیں
فزوں جب سے مشاغل ہوگئے ہیں
گرفتارِ مسائل ہوگئے ہیں
جو کل تک پیچھے پیچھے چل رہے تھے
ہمارے اب مقابل ہوگئے ہیں
جنھوں نے اک جہاں کو روشنی دی
اندھیروں کے وہ قائل ہوگئے ہیں
نہ جانے کیسے کیسے فاصلے اب
ہمارے بیچ حائل ہوگئے ہیں
جو طوفانوں میں اکثر کھیلتے تھے
وہ اب ممنونِ ساحل ہوگئے ہیں
کئی دشمن بدل کر بھیس اپنا
ہمارے گھر میں داخل ہوگئے ہیں
مسیحا تھے جو بیماروں کے شاہینؔ
وہ بیماروں میں شامل ہوگئے ہیں


پچھلا کلام | اگلا کلام

شاعر کا مزید کلام