رفتہ رفتہ وہ مری ہستی کا ساماں ہو گئے

غزل| تسلیم فاضلی انتخاب| بزم سخن

رفتہ رفتہ وہ مری ہستی کا ساماں ہو گئے
پہلے جاں پھر جانِ جاں پھر جانِ جاناں ہو گئے
دن بہ دن بڑھتی گئیں اس حسن کی رعنائیاں
پہلے گل پھر گل بدن پھر گل بداماں ہو گئے
آپ تو نزدیک سے نزدیک تر آتے گئے
پہلے دل پھر دل ربا پھر دل کے مہماں ہو گئے
پیار جب حد سے بڑھا سارے تکلف مٹ گئے
آپ سے پھر تم ہوئے پھر تو کا عنواں ہو گئے


پچھلا کلام | اگلا کلام

شاعر کا مزید کلام