تعارف شاعر

poet

اعجازؔ رحمانی

اردو زبان کے نامور اور معروف نعت گو شاعر جناب اعجاز رحمانی 12/ فروری 1936ء کو ہندوستان کے مشہور شہر علی گڑھ میں پیدا ہوئے۔

آپ کا مکمل نام سید اعجاز علی رحمانی تھا اور اعجازؔ تخلص رکھتے ہیں ، آپ کی ابتدائی تعلیم دینی تعلیم کے طور پر علی گڑھ ہی میں ہوئی ، آپ 1954ء کو پاکستان منتقل ہو گئے اور کراچی میں رہائش پذیر ہو گئے۔

آپ آرٹس کونسل آف پاکستان کراچی کے رکن رہے ، آپ نے اپنی پہلی نعت 1955ء میں لکھی ، آپ نے استاد قمر جلالوی کی شاگردی اختیار کی ، اردو شاعری میں آپ کا اپنا ایک الگ ہی مقام ہے جب کہ آپ ایک نعت گو شاعر کی حیثیت سے مشہور و معروف اور منفرد مقام رکھتے ہیں ، آپ نے احادیث مبارکہ کا بھی منظوم ترجمہ نہایت احتیاط سے کیا ہے ، آپ نے تقریباً ہر صنفِ سخن میں طبع آزمائی کی ہے ، آپ کے غزل ، نظم اور نعتوں کی کلیات شائع ہوچکی ہیں جو کہ اردو ادب میں ایک بہت بڑا اضافہ ہے ۔

اردو شعر و ادب میں دو کام ایسے ہیں جو اعجاز رحمانی کے علاوہ کسی نے نہیں کیے ، سیرت محمد ﷺ پر الطاف حسین حالیؔ نے مد و جزر اسلام لکھی لیکن وہ اسلام کی تاریخ ہے جبکہ ابو الاثر حفیظؔ جالندھری نے بھی شاہنامۂ اسلام لکھی ہے اور وہ بھی تاریخ اسلام پر ہے ، ان دونوں میں بھی آنحضرت ﷺ کے بارے میں تحریر ہے لیکن اعجاز رحمانی کی تصنیف ’’سلامتی کا سفر‘‘ منظوم سیرت نگاری ہے جس میں پورے عہدِ رسالت کا احاطہ کیا گیا ہے ، یہ ایک شاہکار تخلیق ہے جو بعثت سے وصال تک دو حصوں پر مشتمل ہے اور جس میں 4/ ہزار سے زائد اشعار شامل ہیں ، پہلے حصے میں قبل بعثت حضور ﷺ سے شروع ہو کر نزول رسالت اور اس کا دور شامل ہے جبکہ دوسرے حصے میں مدینے آمد سے حضور ﷺ کی وفات ، ان کے اخلاق و اوصاف کا بیان اور آپ کے ارشادات اور آخر میں خلاصۂ کلام پیش کیا گیا ہے۔

اس کے علاوہ دوسرا کام اعجاز رحمانی کی ’’عظمتوں کے مینار‘‘ کے نام سے چاروں خلفائے راشدین کے حالات پر مشتمل وہ کلام ہے جس میں چار سو سے زائد بند شامل ہیں جو ولادت سے وصال تک پورا کام ہے جب کہ اردو میں بے شمار شاعروں نے خلفائے راشدین اور دیگر صحابۂ کرام پر منقبتیں خصوصاً حضرت علی کرم اللہ وجہ پر کئی نظمیں بھی لکھی ہیں اور بہت سارا کام کیا ہے لیکن چاروں خلفائے راشدین پر اور ان کے مکمل حالات و کوائف پر کسی نے تکمیلی کام نہیں کیا ہے۔

آپ کی تصانیف میں "خوشبو کا سفر" ، "سلامتی کا سفر" ، "لہو کا آبشار" ، "جذبوں کی زبان" ، "آخری روشنی (نعتیہ مجموعہ)" ، "پہلی کرن" ، "اعجازِ مصطفٰی" ، "کاغذ کے سفینے" ، "افکار کی خوشبو" ، "غبار انا" ، "لمحوں کی زنجیر (غزلوں کا مجموعہ)" ، "چراغ مدحت" ، "گل ہائے سلام و منقبت: (2013ء)" جب کہ آپ کی پانچ نعتیہ مجموعہ ہائے کلام پر مشتمل "کلیاتِ نعت" مقبول و معروف ہیں۔

آپ 83/ برس کی عمر میں 26/ اکتوبر 2019ء کو کراچی میں انتقال کر گئے۔


اعجازؔ رحمانی کا منتخب کلام