چلنا بھی ہے چلنے کا ارادہ بھی نہیں ہے
11-04-2019 | ابن حسؔن بھٹکلی
|
||
|
||
|
شاعر کا مزید کلام
ہماری لغزشیں کرتی ہیں ان کی پرورش ورنہ

کہاں میں بندۂ عاجز کہاں حمد و ثنا تیری

عید قرباں اصل میں ایثار ابراہیم ہے

چلنا بھی ہے چلنے کا ارادہ بھی نہیں ہے

قناعت کی نظر سے بچ کے جب خواہش نکلتی ہے

تازہ ترین اضافے

مضطرب ہوں ، قرار دے اللہ

مسلماں ہم ہیں گلہائے گلستانِ محمدؐ ہیں

حدوں سے سب گزر جانے کی ضد ہے

آ گیا ماہِ صیام

تو عروسِ شامِ خیال بھی تو جمالِ روئے سحر بھی ہے

اے رسولِ امیںؐ ، خاتم المرسلیںؐ

وہی جو خالق جہان کا ہے وہی خدا ہے وہی خدا ہے
