ہر تمنا دل سے رخصت ہوگئی

غزل| خواجہ عزیز الحسن مجذوبؔ انتخاب| بزم سخن

ہر تمنا دل سے رخصت ہوگئی
اب تو آ جا اب تو خلوت ہوگئی
آ گئے پہلو میں راحت ہوگئی
چل دیئے اٹھ کر قیامت ہوگئی
ایک تم سے کیا محبت ہوگئی
ساری خلقت ہی سے وحشت ہوگئی
لاکھ جھڑکو اب کہیں پھرتا ہے دل
ہوگئی اب تو محبت ہوگئی
وہ ریا جس پر تھے زاہد طعنہ زن
پہلے عادت پھر عبادت ہوگئی
جا کے بہلاؤں الہی دل کہاں
اب تو وحشت میری فطرت ہوگئی


پچھلا کلام | اگلا کلام

شاعر کا مزید کلام