مانا مقامِ عشرتِ ہستی بلند ہے

غزل| ماہرؔ القادری انتخاب| بزم سخن

مانا مقامِ عشرتِ ہستی بلند ہے
میں دل کو کیا کروں کہ اُسے ناپسند ہے
تم کو حجاب مجھ کو تماشا پسند ہے
میری نظر تمہاری نظر سے بلند ہے
اللہ رے دل کی عشق میں دیوانہ واریاں
اندیشۂِ زباں ہے نہ خوفِ گزند ہے
آنکھوں میں آج کل ہے محبت کی واردات
طوفانِ بے پناہ پیالوں میں بند ہے
اب اُن کا انتخاب کرے گا یہ فیصلہ
اُلفت بلند ہے کہ تماشا بلند ہے
ماہرؔ ازل میں دل نے کیا غم کیا انتخاب
اُن کی خطا نہیں ہے یہ دل کی پسند ہے


پچھلا کلام | اگلا کلام

شاعر کا مزید کلام