ہنگامِ تہجد پیشِ خدا خاصانِ خدا ہی روتے ہیں

غزل| ابو المجاہد زاہدؔ انتخاب| بزم سخن

ہنگامِ تہجد پیشِ خدا خاصانِ خدا ہی روتے ہیں
یہ لذتِ گریہ عام نہیں جو سوتے ہیں وہ کھوتے ہیں
اللہ کی نافرمانی اور اللہ کی نصرت کے خواہاں
ہیں اہلِ حرم کتنے ناداں گیہوں کے لئے جَو بوتے ہیں
کیا ذکر نماز و روزے کا مظلوم ہیں کل دنیا والے
ہے رنج تجھے کچھ پھولوں کاہم سارے چمن کو روتے ہیں
زنداں ہو کہ پھانسی کا جھولا باطل کی اطاعت کیا معنیٰ
دنیا کو نظر میں کیا لائیں جو طالبِ عقبیٰ ہوتے ہیں

دنیا کے لئے جو ائے زاہدؔ لائے تھے پیامِ بیداری
خود مصلحتوں کے دامن میں وہ صاحبِ ایماں سوتے ہیں


پچھلا کلام | اگلا کلام

شاعر کا مزید کلام