ائے کوئے یار تیرے زمانے گزر گئے

غزل| جونؔ ایلیا انتخاب| بزم سخن

ائے کوئے یار تیرے زمانے گزر گئے
جو اپنے گھر سے آئے تھے وہ اپنے گھر گئے
اب کون زخم و زہر سے رکھے گا سلسلہ
جینے کی اب ہوس ہے ہمیں ہم تو مر گئے
اب کیا کہوں کہ سارا محلہ ہے شرم سار
میں ہوں عذاب میں کہ مرے زخم بھر گئے
ہم نے بھی زندگی کو تماشا بنا دیا
اس سے گزر گئے کبھی خود سے گزر گئے
تھا رَن بھی زندگی کا عجب طرفہ ماجرا
یعنی اُٹھے تو پاؤں مگر جونؔ سر گئے


پچھلا کلام | اگلا کلام

شاعر کا مزید کلام