نہ بام و در نہ کوئی سائبان چھوڑ گئے

غزل| انورؔ جلال پوری انتخاب| بزم سخن

نہ بام و در نہ کوئی سائبان چھوڑ گئے
مرے بزرگ کھلا آسمان چھوڑ گئے
وہ جس کو پڑھتا نہیں کوئی بولتے سب ہیں
جناب میرؔ بھی کیسی زبان چھوڑ گئے
تمام شہر کے بچے یتیم بھی تو نہیں
کھلونے والے جو اپنی دکان چھوڑ گئے
سجا کے فرصتیں اپنی پرانے کاغذ پر
عجیب لوگ تھے اک داستان چھوڑ گئے
ہمیں گلہ بھی ہے انورؔ تو صرف ان سے ہے
جو لوگ خوف سے ہندوستان چھوڑ گئے


پچھلا کلام | اگلا کلام

شاعر کا مزید کلام