شبنم میں شراروں میں گلشن کی بہاروں میں
08-07-2016 | اسحاق حسانؔ
شبنم میں ، شراروں میں صحرا کے ۔۔ نظاروں میں منجدھار کے دھاروں میں |
گلشن کی ۔۔ بہاروں میں گردوں کے ستاروں میں دریا کے ۔۔ کناروں میں |
|
ہر شئے میں ترا جلوہ ہر شئے میں ترا نغمہ |
||
ساون کی ۔۔گھٹاؤں میں جاں بخش ۔۔ فضاؤں میں بلبل کی ۔۔۔ نواؤں میں |
مستانہ ۔۔۔ ہواؤں میں کوئل کی ۔۔صداؤں میں اور میری ۔۔ دعاؤں میں |
|
ہر شئے میں ترا جلوہ ہر شئے میں ترا نغمہ |
||
کامل کے ۔۔ کمالوں میں شاعر کے ۔۔ خیالوں میں منطق کے۔۔سوالوں میں |
فاضل کے۔۔مقالوں میں عرفاں کے اُجالوں میں اور ماہ ۔۔۔ جمالوں میں |
|
ہر شئے میں ترا جلوہ ہر شئے میں ترا نغمہ |
شاعر کا مزید کلام
نور کس کا ہے چاند تاروں میں

دینِِ حق مشکلوں میں پلتا ہے

شبنم میں شراروں میں گلشن کی بہاروں میں

اک معجزے سے کم نہیں ہجرت رسول کی

تازہ ترین اضافے

مضطرب ہوں ، قرار دے اللہ

مسلماں ہم ہیں گلہائے گلستانِ محمدؐ ہیں

حدوں سے سب گزر جانے کی ضد ہے

آ گیا ماہِ صیام

تو عروسِ شامِ خیال بھی تو جمالِ روئے سحر بھی ہے

اے رسولِ امیںؐ ، خاتم المرسلیںؐ

وہی جو خالق جہان کا ہے وہی خدا ہے وہی خدا ہے
