آخرش چوٹ کھا گئی دنیا

غزل| حفیظؔ میرٹھی انتخاب| بزم سخن

آخرش چوٹ کھا گئی دنیا
اپنی ہی زد میں آ گئی دنیا
آدمی نے کب آنکھ کھولی ہے
آہ! جب مٹ مٹا گئی دنیا
ہم ابھی جرم بھی سمجھ نہ سکے
فیصلہ بھی سنا گئی دنیا
رات کو رات کہہ دیا میں نے
سنتے ہی بوکھلا گئی دنیا
ساتھ چلنا تو خیر مشکل تھا
روکنے سے بھی کیا گئی دنیا
تجھ سے پھیرا تری قسم دے کر
کیا کروں بھید پا گئی دنیا
کس نے سمجھا ہے میرے غم کو حفیظؔ
گد گدا کر رلا گئی دنیا


پچھلا کلام | اگلا کلام

شاعر کا مزید کلام