وہ جو اپنے مکان چھوڑ گئے

غزل| جونؔ ایلیا انتخاب| بزم سخن

وہ جو اپنے مکان چھوڑ گئے
کیسے دنیا جہان چھوڑ گئے
ائے زمینِ وصال لوگ ترے
ہجر کا آسمان چھوڑ گئے
تیرے کوچے کے رخصتی جاناں
ساری دنیا کا دھیان چھوڑ گئے
روزِ میداں وہ تیرے تیرانداز
تیر لے کے کمان چھوڑ گئے
جونؔ لالچ میں آن بان کی یار
اپنی سب آن بان چھوڑ گئے


پچھلا کلام | اگلا کلام

شاعر کا مزید کلام