صبح بھی اچھی لگی اور شام بھی اچھی لگی

نعت| خمارؔ بارہ بنکوی انتخاب| بزم سخن

صبح بھی اچھی لگی اور شام بھی اچھی لگی
مجھ کو سوتے جاگتے یادِ نبی (ﷺ) اچھی لگی
خود تو فاقہ کش مگر کونین کے حاجت روا
رحمت للعالمیں (ﷺ) کی مفلسی اچھی لگی
میرے آقا ہو کے جن گلیوں سے گذرے تھے کبھی
اب تک ان گلیوں میں خوشبو سی بسی اچھی لگی
دشمنوں نے بے لڑے تلواریں اپنی پھینک دیں
آب و تابِ تیغِ اخلاقِ نبی (ﷺ) اچھی لگی

کہہ کے نعتِ مصطفیٰ میں جھوم جھوم اٹھا خمارؔ
عمر بھر میں آج اپنی شاعری اچھی لگی


پچھلا کلام | اگلا کلام

شاعر کا مزید کلام