نہ خوفِ برق نہ خوفِ شرر لگے ہے ہمیں

بزم مزاح| بازغؔ بہاری انتخاب| بزم سخن

جناب ملک زادہ منظور کی مشہور غزل پر مزاحیہ تضمین
نہ خوفِ برق نہ خوفِ شرر لگے ہے ہمیں
ادب کے ایڈیٹ لوگوں سے ڈر لگے ہے ہمیں
اب آدھی رات کو مرغا کرے ہے ککڑوکوں
نظامِ دہر ہی زیر و زبر لگے ہے ہمیں
اُٹھایا جس نے بھی جوتا بڑھایا سر ہم نے
قصور وار بس اپنا ہی سر لگے ہے ہمیں
بہار بمبئی پنجاب یوپی و بنگال
ہر اک علاقے میں خالہ کا گھر لگے ہے ہمیں
کبھی جلن ہے کبھی ٹیس ہے کبھی دھڑکن
تمہارا دل بھی کرائے کا گھر لگے ہے ہمیں


پچھلا کلام | اگلا کلام

شاعر کا مزید کلام