کانٹوں سے میں نے پیار کیا ہے کبھی کبھی

غزل| نریش کمار شادؔ انتخاب| بزم سخن

کانٹوں سے میں نے پیار کیا ہے کبھی کبھی
پھولوں کو شرم سار کیا ہے کبھی کبھی
یا شکوہ سنجِ جورِ خزاں ہی رہے ہیں ہم
یا ماتمِ بہار کیا ہے کبھی کبھی
اللہ رے بے خودی کہ ترے پاس بیٹھ کر
تیرا ہی انتظار کیا ہے کبھی کبھی
اتنا اثر تو ہے کہ مرے اضطراب نے
ان کو بھی بے قرار کیا ہے کبھی کبھی
اعجازِ شوق ہے کہ مرے ذوقِ دید نے
جلؤوں کو شرم سار کیا ہے کبھی کبھی
ائے شادؔ میں نے اپنے غمِ جاں گداز کو
شعروں میں آشکار کیا ہے کبھی کبھی


پچھلا کلام | اگلا کلام

شاعر کا مزید کلام