دینِِ حق مشکلوں میں پلتا ہے

غزل| اسحٰق حسانؔ انتخاب| بزم سخن

دینِِ حق مشکلوں میں پلتا ہے
یہ دیا آندھیوں میں جلتا ہے
ٹھوکریں سنگِ میل ہوتی ہیں
آدمی گِر کے ہی سنبھلتا ہے
عقل اُس وقت سب کو آتی ہے
وقت جب ہاتھ سے نکلتا ہے
جس کے دل میں ہو عزم چلنے کا
وہ شراروں پہ ہنس کے چلتا ہے
وقت آتا ہے جب ہدایت کا
میکدے سے ولی نکلتا ہے
میرے آگے وہی ہے دانشمند
موت سے پہلے جو سنبھلتا ہے
خونِ فنکار ہی سے اے حسّانؔ
شاعری کا چراغ جلتا ہے


پچھلا کلام | اگلا کلام

شاعر کا مزید کلام