ہمیں جو یاد مدینے کا لالہ زار آیا

نعت| ساغرؔ صدیقی انتخاب| ابو الحسن علی

ہمیں جو یاد مدینے کا لالہ زار آیا
تصورات کی دنیا پہ اک نکھار آیا
کبھی جو گنبد خضرٰی کی یاد آئی ہے
بڑا سکون ملا ہے بڑا قرار آیا
یقین کر کہ محمدؐ کے آستانے پر
جو بد نصیب گیا ہے وہ کامگار آیا
ہزار شمس و قمر راہِ شوق سے گزرے
خیال‌ِ حسنِ محمدؐ جو بار بار آیا
عرب کے چاند نے صحرا بسا دئے ساغرؔ
وہ ساتھ لے کے تجلی کا اک دیار آیا


پچھلا کلام | اگلا کلام

شاعر کا مزید کلام