خوشی کی بات نہیں ہے کوئی فسانے میں

غزل| شکیبؔ جلالی انتخاب| بزم سخن

خوشی کی بات نہیں ہے کوئی فسانے میں
وگرنہ عذر نہ تھا آپ کو سنانے میں
یہ منتشر سے اجالے یہ زندگی یہ سکوت
تمھیں پکار کے آئے ہیں اک زمانے میں
چمن سے دور تھے لیکن بہار ساماں تھے
کچھ ایسے پھول بھی پیدا ہوئے زمانے میں
ضرور دھوکے میں منزل سے دور آ پہنچے
جھجک رہا ہے بہت راہ بر بتانے میں

شکیبؔ میری خوشی سے کبھی جو خوش نہ ہوئے
مجھے سرور ملا ان کے مسکرانے میں


پچھلا کلام | اگلا کلام

شاعر کا مزید کلام