ائے کاش! پھر مدینہ میں اپنا قیام ہو

نعت| مولانا مفتی شفیع عثمانی انتخاب| بزم سخن

ائے کاش! پھر مدینہ میں اپنا قیام ہو
دن رات پھر لبوں پہ درود و سلام ہو
پھر ذکرِ لا الہ مرا حرزِ جاں رہے
اور وقتِ واپسیں یہی میرا کلام ہو
محرابِ مصطفی میں ہو معراجِ سر نصیب
پھر سامنے وہ روضۂ خیر الانام ہو
پھر وہ مواجہہ میں درود و سلام کا
پُرکیف وہ نظارہ ہر خاص و عام ہو
پھر کاش میں مکینِ حرمِ مصطفی بنوں
فضلِ خدا سے روضۂ جنت مقام ہو
جس کو وہ خود یہ کہہ دیں کہ میرا غلام ہے
دوزخ کی آگ اُس پہ یقیناً حرام ہے


پچھلا کلام | اگلا کلام

شاعر کا مزید کلام