میں نے کیا تم سے دوستی کر لی

غزل| نصرتؔ گوالیاری انتخاب| بزم سخن

میں نے کیا تم سے دوستی کر لی
ساری دنیا سے دشمنی کر لی
تم نے میرا نہ کچھ خیال کیا
اپنے دل کی تو ہر خوشی کر لی
پہلے تجھ سے تھا اک تعلقِ خاص
اب ترے غم سے دوستی کر لی
فرصتِ آہ بھی نہیں ہے ہمیں
اتنی مصروف زندگی کر لی
بند رسوائیوں کا در نہ ہوا
احتیاطِ نگاہ بھی کر لی
تم نے تاریکیاں مجھے دے کر
اپنی دنیا میں روشنی کر لی
تم جسے مجھ میں کر رہے ہو تلاش
اس نے تو کب کی خودکشی کر لی
حال دل سن کے آج پھر نصرتؔ
اختیار اس نے بے رخی کر لی


پچھلا کلام | اگلا کلام

شاعر کا مزید کلام