جب سے بلبل تُو نے دو تنکے لئے

غزل| امیرؔ مینائی انتخاب| بزم سخن

جب سے بلبل تُو نے دو تنکے لئے
لوٹتی ہیں بجلیاں ان کے لئے
ہے جوانی خود جوانی کا سنگھار
سادگی گہنہ ہے اِس سن کے لئے
کون ویرانے میں دیکھے گا بہار
پھول جنگل میں کھلے کن کے لئے
ساری دنیا کے ہیں وہ میرے سوا
میں نے دنیا چھوڑ دی جن کے لئے
باغباں کلیاں ہوں ہلکے رنگ کی
بھیجنا ہے ایک کم سن کے لئے
وصل کا دن اور اِتنا مختصر
دن گنے جاتے تھے جس دن کے لئے
صبح کا سونا جو ہاتھ آتا امیرؔ
بھیجتے تحفہ مؤذن کے لئے


پچھلا کلام | اگلا کلام

شاعر کا مزید کلام