جگرؔمرادآبادی
جگرؔمرادآبادی کا جملہ کلام
کسی صورت نمودِ سوزِ پنہانی نہیں جاتی
ہزاروں قربتوں پر یوں مرا مہجور ہوجانا
دردِ غمِ فراق کے یہ سخت مرحلے
نہ اب مسکرانے کو جی چاہتا ہے
نہیں جاتی کہاں تک فکرِ انسانی نہیں جاتی
اک رند ہے اور مدحتِ سلطانِ مدینہ
کام آخر جذبۂ بے اختیار آ ہی گیا
کبھی شاخ و سبزہ و برگ پر کبھی غنچہ و گل و خار پر
ساقی کی ہر نگاہ پہ بل کھا کے پی گیا
ہم کو مٹا سکے یہ زمانے میں دم نہیں